تازہ ترین:

نواز شریف نے پاکستان واپس آنے کے لیے ایک اور شرط رکھ دی۔

nawaz shareef pakistan
Image_Source: google

سینیئر صحافی اسد الرحمن کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف اور پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر نے لندن میں پنجاب کے نگران وزیر اعلی محسن نقوی سے ملاقات کی صحافی کے مطابق یہ ملاقات انتہائی خفیہ رکھی گئی اور اس ملاقات میں نگران وزیر اعلی نے نواز شریف کو کہا کہ وہ پاکستان واپس آ جائیں تو نواز شریف نے انہیں کہا کہ وہ پاکستان اس صورت واپس آئیں گے جب تک ان کے سارے کیس نہ ختم ہو جائیں تو نگران وزیراعلی نے ان کو سمجھایا کہ آپ ایک دفعہ پاکستان آئیں اور آتے ساتھ ہی آپ جیل میں چلے جائیں اور بعد میں آہستہ آہستہ آپ کے کیسز ختم کر دیے جائیں گے جس پر نواز شریف نے پاکستان آنے سے صاف انکار کر دیا ان کا کہنا تھا کہ وہ اس صورت ہی پاکستان آئیں گے جب تک ان کے سارے کیسز ختم نہیں ہو جاتے اور وہ ایئرپورٹ سے سیدھا اپنے گھر نہیں جاتے۔

سینیئر صحافی کے مطابق ان کو یہ بات نواز شریف کے قریبی ذرائع نے بتائی اور اس شخص نے اپنا نام نہ لینے پر یہ بات بتائی ہے کہ نواز شریف وزیراعلی پنجاب کی ملاقات ہوئی ہے اور ملاقات میں نواز شریف کو نگران وزیراعلی پنجاب نے پاکستان آنے کا کہا ہے لیکن نواز شریف نے پاکستان آنے سے پہلے اپنے تمام کیسز ختم ہونے پر پاکستان آنے پر رضامندی کا اظہار کیا ہے۔

نواز شریف 2019 میں علاج کے سلسلے میں لندن گئے تھے اور انہوں نے حکومت پاکستان سے یہ وعدہ کیا تھا کہ وہ دو ہفتوں میں علاج کروا کے پاکستان واپس ا جائیں گے لیکن اج ان کو لندن گئے ہوئے چار سال سے زیادہ عرصہ ہو گیا ہے اس حوالے سے نواز شریف کی پاکستان واپس انے پر متضاد خبریں اتی رہتی ہیں اس بات کا تب ہی پتہ چلے گا جب نواز شریف پاکستان پہنچیں گے کہ نواز شریف کب تک پاکستان آئیں گے۔